جبکہ غصے کے بیچ آتے ہو

جبکہ غصے کے بیچ آتے ہو

لاکھ لاکھ ایک کی سناتے ہو

کیسے ہر کھائے سے بنے پیارے

بات کرتے ہی کاٹ کھاتے ہو

اڑتی چڑیا کو ہم پرکھتے ہیں

کسے باتوں میں تم اڑاتے ہو

کہو مجھ سے بھی چل سکوگے کیا

بیٹھو جی باتیں کیا بناتے ہو

جس نہ تس پر نہ دیکھ دہ پڑنا

بھلے متوالے مدھ کے ماتے ہو

جب میں دیکھوں ہوں آنکھ بھر کے تمہیں

بدل آنکھیں مجھے دھراتے ہو

کیا تمہاری گدھی چرائی میں

گالیاں دے جو منہ چراتے ہو

جب نہ تب اٹھ کے اظفریؔ کا گلا

داب دھمکاتے اور ڈراتے ہو

(607) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jabki Ghusse Ke Bich Aate Ho In Urdu By Famous Poet Mirza Azfari. Jabki Ghusse Ke Bich Aate Ho is written by Mirza Azfari. Enjoy reading Jabki Ghusse Ke Bich Aate Ho Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mirza Azfari. Free Dowlonad Jabki Ghusse Ke Bich Aate Ho by Mirza Azfari in PDF.