مخمس در مدح حضرت علیؓ

یاعلی شاہ اولیا ہے تو

محرم راز اِنّما ہے تو

زور بازوے مصطفےٰؐ ہے تو

مظہر قدرت خدا ہے تو

علم کس کو ہے یہ کہ کیا ہے تو

گرچہ آخر کیا ہے تونے ظہور

پر ترے قرب کا ہے رتبہ دور

ہے تو اللہ کا مجسم نور

جانے ہیں جن کو کچھ ہے عقل و شعور

اگلے پچھلوں کا پیشوا ہے تو

تیرے پردے میں حق ہوا موجود

تجھ سے کیا کیا عجب ہوئے مشہود

جانتے ہیں تجھی کو سب معبود

تھا زمین و زماں سے تو مقصود

آرزو تو ہے مدعا ہے تو

اس زمانے میں آہ دکھ ہے عظیم

ہے مری جان پر عذالب الیم

مستحق کرم ہوں میں تو کریم

ملتفت ہو بہت ہے حال سقیم

میرے ہر درد کی دوا ہے تو

فرصت وقت جوں حباب ہے کم

حال مانند موج ہے درہم

ڈوب جاتا ہے جی مرا ہردم

جوش زن گوکہ ہو محیط غم

غم نہیں کچھ جو آشنا ہے تو

تجھ سے ظاہر ہوئے چھپے سب بھید

جلوہ تیرے ظہور کا جاوید

ذرے ذرے کو تجھ سے ہے امید

دن ہے طالع ہوا جہاں خورشید

سب پہ روشن ہے کیا چھپا ہے تو

میرؔ کو کب تلک یہ رنج و غم

اس بھی اندوہ گیں کو کر خرم

منبسط ہے ترا سحاب کرم

یعنی سائے میں ہے ترے عالم

سارے عالم میں چھا رہا ہے تو

(1240) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Mir Taqi Mir. is written by Mir Taqi Mir. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mir Taqi Mir. Free Dowlonad  by Mir Taqi Mir in PDF.