Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8d2e8561de3215c1995d4ca9a23c98a9, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مسدس در نعت سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم - میر تقی میر کی شاعری - Darsaal

مسدس در نعت سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم

جرم کی کھو شرمگینی یا رسول

اور خاطر کی حزینی یا رسول

کھینچوں ہوں نقصان دینی یا رسول

تیری رحمت ہے یقینی یا رسول

رحمۃ للعالمینی یا رسول

ہم شفیع المذنبینی یا رسول

لطف تیرا عام ہے کر مرحمت

ہے کرم سے تیرے چشم مکرمت

مجرم عاجز ہوں کر ٹک تقویت

تو ہے صاحب تجھ سے ہے یہ مسئلت

رحمۃ للعالمینی یا رسول

ہم شفیع المذنبینی یا رسول

کیا سیہ کاری نے منھ کالا کیا

بات کرنے کا نہیں کچھ منھ رہا

رحم کر خاک مذلت سے اٹھا

میرے عفو جرم کی تخصیص کیا

رحمۃ للعالمینی یا رسول

ہم شفیع المذنبینی یا رسول

اب ٹھہرتا ٹک نہیں پاے ثبات

دستگیری کر کہ پاؤں میں نجات

جرم کیا ہیں میری کتنی مشکلات

ہے کفایت ایک تیری التفات

رحمۃ للعالمینی یا رسول

ہم شفیع المذنبینی یا رسول

دہر زیر سایۂ لطف عمیم

خلق سب وابستۂ خلق عظیم

تجھ سے جویاے کرم عاصم اثیم

سخت حاجت مند ہیں ہم تو کریم

رحمۃ للعالمینی یا رسول

ہم شفیع المذنبینی یا رسول

(۶)

ہو رہے ہیں ہم جو دوزخ کے حطب

سر پہ یہ اعمال لائے ہیں غضب

رکھتے ہیں چشم عنایت تجھ سے سب

تجھ سوا کس سے کہیں احوال اب

رحمۃ للعالمینی یا رسول

ہم شفیع المذنبینی یا رسول

نیک و بد تیرے ثناخوان ہمم

لطف تیرا آرزوبخش امم

ملتفت ہو تو تو کاہے کا ہے غم

تو رحیم اور مستحق رحم ہم

رحمۃ للعالمینی یا رسول

ہم شفیع المذنبینی یا رسول

روؤں ہوں شرم گنہ سے زار زار

بے عنایت کچھ نہیں اسلوب کار

دل کو جب ہوتا ہے آکر اضطرار

زیر لب کہتا ہوں یہ میں بار بار

رحمۃ للعالمینی یا رسول

ہم شفیع المذنبینی یا رسول

سبز برپا ہوگا جب تیرا نشاں

آفتاب حشر میں بہر اماں

ہووے گی انواع خلقت جمع واں

کیوں نہ ہو سائے میں اس کے دوجہاں

رحمۃ للعالمینی یا رسول

ہم شفیع المذنبینی یا رسول

روسیاہی جرم سے ہے بیشتر

روسفیدوں میں خجل مجھ کو نہ کر

ایک کیا آنکھیں ہیں میری ہی ادھر

تجھ سے راجی بے بصر اہل نظر

رحمۃ للعالمینی یا رسول

ہم شفیع المذنبینی یا رسول

کچھ بھی جو ہیں واقف راز و نیاز

عام تجھ انعام پر کر چشم باز

شعر یہ مشہور سب وے دل گداز

پڑھتے ہیں جاے دعا بعد از نماز

رحمۃ للعالمینی یا رسول

ہم شفیع المذنبینی یا رسول

جب تلک تاثیر کا تھا کچھ گماں

گہ قرآں خواں میرؔ تھے گہ سبحہ خواں

وقت یکساں تو نہیں اے دوستاں

اب یہی ہے ہر زماں ورد زباں

رحمۃ للعالمینی یا رسول

ہم شفیع المذنبینی یا رسول

(3461) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Mir Taqi Mir. is written by Mir Taqi Mir. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mir Taqi Mir. Free Dowlonad  by Mir Taqi Mir in PDF.