گر اسی طرح سج بنائیے گا

گر اسی طرح سج بنائیے گا

محشر آباد کر دکھائیے گا

عمر وعدوں ہی میں گنوائیے گا

آئیے گا بھی یا نہ آئیے گا

مہرباں قدر جانیے میری

مجھ سا مخلص کہیں نہ پائیے گا

یہی قامت ہے گر یہی رفتار

حشر برپا ہی کر دکھائیے گا

یہی رونا اگر ہے اے انکھیوں

خانۂ مردماں ڈبائیے گا

ماہ رویاں کہاں تلک ہم کو

آتش ہجر میں جلائیے گا

ضبط گریہ نہ ہووے گا جوں شمع

سوز دل گر تمہیں سنایئے گا

حسن جاتا ہے خط کی آمد ہے

ہاں ہمیں کیوں نہ اب منائیے گا

مغتنم جانو ہم سے مخلص کو

ڈھونڈئیے گا تو پھر نہ پائیے گا

یہ نہ ہوگا کہ یاں سے اٹھ جاویں

ایسی سو باتیں گر سنائیے گا

ایک دو کیا ہزار سے بھی ہم

نہیں ڈرتے اگر بلائیے گا

آج جو ہو سو ہو یہی ہے عزم

تم کو ہر طرح لے کے جائیے گا

جس نے بیدارؔ دل لیا میرا

ایک دن تجھ کو بھی دکھایئے گا

(467) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Gar Isi Tarah Saj Banaiyega In Urdu By Famous Poet Meer Mohammadi Bedar. Gar Isi Tarah Saj Banaiyega is written by Meer Mohammadi Bedar. Enjoy reading Gar Isi Tarah Saj Banaiyega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Meer Mohammadi Bedar. Free Dowlonad Gar Isi Tarah Saj Banaiyega by Meer Mohammadi Bedar in PDF.