Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_05b7bfbdcf9b7a68824da9c24c1af499, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اکیسویں صدی کا عشق - مریم تسلیم کیانی کی شاعری - Darsaal

اکیسویں صدی کا عشق

مجھے اور تمہیں کوئی ڈر نہیں

نہ کوئی وعدہ وفا کرنا ہے

نہ کوئی امید چراغ جلانا ہے

ایک شادی تھی فرسودہ رسم زمانے کی

وہ مرحلہ بھی طے کر چکے ہم

اپنی اپنی جگہ ہم کتنے مطمئن ہیں

اب ملنے بچھڑنے کا عذاب ہے کب

اب جستجو وصال کیسا

اب لذت لمس کی کسے تمنا

نہ زمانے کی فکر

نہ لوگوں کا خوف

ہم ان تمام جذبوں سے کتنے آگے نکل گئے ہیں نا

ہاتھوں کی پوروں میں سمٹ آئے ہیں

تم لمحہ لمحہ میرا انگ انگ چھوتے ہو

میں بھی اپنے سرہانے تمہارے لفظ پیتی ہوں

انگلی کے ایک اشارے پر دنیا کتنی سمٹ آئی ہے

ہم کو کتنا قریب لے آئی ہے

اور مجھے اور تمہیں کسی کا ڈر نہیں ہے

کیوں کہ میں نے بھی اپنے موبائل کا پاس ورڈ کسی کو نہیں بتایا

(7121) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ikkiswin Sadi Ka Ishq In Urdu By Famous Poet Maryam Tasleem Kiyani. Ikkiswin Sadi Ka Ishq is written by Maryam Tasleem Kiyani. Enjoy reading Ikkiswin Sadi Ka Ishq Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Maryam Tasleem Kiyani. Free Dowlonad Ikkiswin Sadi Ka Ishq by Maryam Tasleem Kiyani in PDF.