جھانکتے لوگ کھلے دروازے

جھانکتے لوگ کھلے دروازے

چاند کا شہر بنے دروازے

کس کی آہٹ کا فسوں طاری ہے

محو ہیں آج بڑے دروازے

بول کے دیں نہ کبھی دیواریں

سر پٹختے ہی رہے دروازے

لوگ محفوظ ہوئے کمروں میں

برف کی زد میں رہے دروازے

کبھی سورج کی کبھی ظلمت کی

مار سہتے ہی رہے دروازے

رات بھر چاندنی ٹکرائی مگر

صبح ہوتے ہی کھلے دروازے

دیکھ وہ شامؔ کی آہٹ ابھری

دیکھ وہ بند ہوئے دروازے

(1607) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jhankte Log Khule Darwaze In Urdu By Famous Poet Mahmood Shaam. Jhankte Log Khule Darwaze is written by Mahmood Shaam. Enjoy reading Jhankte Log Khule Darwaze Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mahmood Shaam. Free Dowlonad Jhankte Log Khule Darwaze by Mahmood Shaam in PDF.