Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_83114873c2e6f9929113ce0128120ba8, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
راحت نظر بھی ہے وہ عذاب جاں بھی ہے - محمود شام کی شاعری - Darsaal

راحت نظر بھی ہے وہ عذاب جاں بھی ہے

راحت نظر بھی ہے وہ عذاب جاں بھی ہے

اس سے ربط لذت بھی اور امتحاں بھی ہے

فاصلے مٹے بھی ہیں اور کچھ بڑھے بھی ہیں

یہ سفر ضروری ہے اور رائیگاں بھی ہے

عمر بھر کی الجھن دے ایک پل کا نظارہ

تیرا غم حقیقت بھی اور بے نشاں بھی ہے

تیری میٹھی باتوں میں جھیل جھیل آنکھوں میں

آگ بھی سلگتی ہے درد سے اماں بھی ہے

طے کریں تو ہم کیسے فاصلے دل و جاں کے

ایک یہ انا کا پل اپنے درمیاں بھی ہے

لاکھ میں تجھے بھولوں لاکھ تو مجھے بھولے

ایک رشتۂ بے نام اپنے درمیاں بھی ہے

عشق دل میں طغیانی برف برف ہونٹوں پر

سرپھری بھی ہے چاہت اور بے زباں بھی ہے

تیری زندگی سرگرم میری زندگی الجھن

رقص میں بھی ہے خواہش اور سرگراں بھی ہے

شامؔ جانے کیوں ہم نے سی لیا ہے ہونٹوں کو

ورنہ اپنے ہاتھوں میں وقت کی عناں بھی ہے

(2153) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Rahat-e-nazar Bhi Hai Wo Azab-e-jaan Bhi Hai In Urdu By Famous Poet Mahmood Shaam. Rahat-e-nazar Bhi Hai Wo Azab-e-jaan Bhi Hai is written by Mahmood Shaam. Enjoy reading Rahat-e-nazar Bhi Hai Wo Azab-e-jaan Bhi Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mahmood Shaam. Free Dowlonad Rahat-e-nazar Bhi Hai Wo Azab-e-jaan Bhi Hai by Mahmood Shaam in PDF.