چڑیا اور کوئل
موٹا سا اک باجے والا
چلتا چلتا جنگل آیا
جنگل میں کوئل رہتی تھی
پنجرے میں بند وہ بیٹھی تھی
باجے کو دیکھ کے چہکی وہ
مدت کے بعد ہی بولی وہ
تو باجا بجا میں گاؤں گی
نغمے میں اچھے سناؤں گی
کوئل نے یوں گانا گایا
باجے والا بھی مست ہوا
تھی پاس ہی ایک چڑیا بیٹھی
گانا سن کے وہ کہنے لگی
کوئل بی تم کو ہے آتا
کتنا اچھا گانا گانا
آواز تمہاری پیاری ہے
ساری دنیا سے نیاری ہے
تم خود ہی گیت بناتی ہو
تم خود ہی اچھا گاتی ہو
تم کیوں اس باجے والے کو
کہتی ہو ساز بجانے کو
پھر ایک دن یہ باجے والا
ہر ایک سے یہ کہتا ہوگا
میں نے ہی جا کر سکھلایا
کوئل کو بھی گانا گانا
میری مانو اک کام کرو
تم روشن اپنا نام کرو
پنجرے سے نکل باہر آؤ
تم ڈالی ڈالی خود گاؤ
یہ سن کے کوئل بھی ہنس دی
چڑیا سے پھر وہ یوں بولی
کیا کوئی ہنر بھی بن سیکھے
آتا ہے کسی کو چپکے سے
جب مشق نہیں کرتا کوئی
ماہر نہیں بن سکتا کوئی
جس نے کیا اپنے فن کو یاد
آخر وہی کہلایا استاد
(1148) ووٹ وصول ہوئے
ChiDiya Aur Koyal In Urdu By Famous Poet Kishwar Naheed. ChiDiya Aur Koyal is written by Kishwar Naheed. Enjoy reading ChiDiya Aur Koyal Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kishwar Naheed. Free Dowlonad ChiDiya Aur Koyal by Kishwar Naheed in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends