Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_889cdd4160cb5b6d2e2bdb1e5ecd75fb, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
روح کے دامن سے اپنی دنیا داری باندھ کر - خاور جیلانی کی شاعری - Darsaal

روح کے دامن سے اپنی دنیا داری باندھ کر

روح کے دامن سے اپنی دنیا داری باندھ کر

چل رہے ہیں دم بہ دم آنکھوں پہ پٹی باندھ کر

یہ کہانی ایک ایسے سر پھرے موسم کی ہے

خشک پتوں سے جو لے آیا تھا آندھی باندھ کر

حق اگر کوئی نمو کا تھا تو وہ اس نے ادا

کر دیا ہے بادلوں سے آبیاری باندھ کر

صبح ہوتی ہے تو کنج خوش گمانی میں کہیں

پھینک دی جاتی ہے شب بھر کی سیاہی باندھ کر

اے مرے دریا اگر کوئی بھروسہ ہو ترا

چھوڑ جاؤں میں تری لہروں سے کشتی باندھ کر

گام اٹھتے ہی سفر نے پاٹ دی ساری خلیج

رہروی نے ڈال دی اک سمت دوری باندھ کر

میں سراسر ایک اندیشہ ہوں نقص امن کا

مجھ کو رکھتا ہے لہٰذا میرا قیدی باندھ کر

عجز گوئی پر پڑاؤ ڈال دیتی ہے مری

لفظ یابی معنویت سے ہے تتلی باندھ کر

کھل رہے ہیں سر زمین دل پہ جذبوں کے گلاب

اڑ رہی ہے آج خوشبو خود سے تتلی باندھ کر

جانے سینے میں بکاؤ شے ہے کیا جس کے لیے

دوڑتی پھرتی ہیں سانسیں ریزگاری باندھ کر

وا ہوئے ہوتے دریچے آج امکانات کے

گر نہ رکھ دیتی ہمیں اپنی مساعی باندھ کر

(858) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ruh Ke Daman Se Apni Duniya-dari Bandh Kar In Urdu By Famous Poet Khaavar Jilani. Ruh Ke Daman Se Apni Duniya-dari Bandh Kar is written by Khaavar Jilani. Enjoy reading Ruh Ke Daman Se Apni Duniya-dari Bandh Kar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Khaavar Jilani. Free Dowlonad Ruh Ke Daman Se Apni Duniya-dari Bandh Kar by Khaavar Jilani in PDF.