Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9319a6216d289bfb2dbaaabef8345414, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مفصل داستانیں مختصر کر کے دکھائیں گے - خاور جیلانی کی شاعری - Darsaal

مفصل داستانیں مختصر کر کے دکھائیں گے

مفصل داستانیں مختصر کر کے دکھائیں گے

طوالت عمر بھر کی جست بھر کر کے دکھائیں گے

جو سپنے دیکھ رکھے ہیں جہان دیدۂ وا نے

انہیں تعبیر کے زیر اثر کر کے دکھائیں گے

یہ وہ نمناکیاں ہیں جو ہوا دیں گی الاؤ کو

یہ وہ آنسو ہیں جو خود کو شرر کر کے دکھائیں گے

بھروسہ رہ گیا کچھ خاک کو ہم پر اگر تو ہم

فنا کے سامنے جیون بسر کر کے دکھائیں گے

تلفظ پر نہ ہو موقوف جب کچھ تو معانی کو

کسی کے لفظ کیا زیر و زبر کر کے دکھائیں گے

یہ بادل کیا دکھائیں گے ہوا کو مشتعل ہو کر

یہ پتے پیڑ کو کیا در بہ در کر کے دکھائیں گے

اجازہ ہو گیا معجز بیانی کا تو ہم تیرے

اسی تخم تحیر کو شجر کر کے دکھائیں گے

اگر پاتال بن جائے گا اس کی تہہ میں اتریں گے

اگر چوٹی بنے گا اس کو سر کر کے دکھائیں گے

گماں جو اوس کے قطروں کی صورت ہیں ابھی خاورؔ

کسی دن وہ تمہیں خود کو بھنور کر کے دکھائیں گے

(816) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mufassal Dastanen MuKHtasar Kar Ke Dikhaenge In Urdu By Famous Poet Khaavar Jilani. Mufassal Dastanen MuKHtasar Kar Ke Dikhaenge is written by Khaavar Jilani. Enjoy reading Mufassal Dastanen MuKHtasar Kar Ke Dikhaenge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Khaavar Jilani. Free Dowlonad Mufassal Dastanen MuKHtasar Kar Ke Dikhaenge by Khaavar Jilani in PDF.