Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_447b1fb0184876b157b67365357e0fc1, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہنگام ہوس کار محبت کے لیے ہے - خاور جیلانی کی شاعری - Darsaal

ہنگام ہوس کار محبت کے لیے ہے

ہنگام ہوس کار محبت کے لیے ہے

ہے جو بھی کشاکش وہ ندامت کے لیے ہے

جینا تو الگ بات ہے مرنا بھی یہاں پر

ہر شخص کی اپنی ہی ضرورت کے لیے ہے

ملنے تجھے آیا ہوں نہ ملنے کے لیے ہی

آمد یہ مری اصل میں رخصت کے لیے ہے

آخر کو یہی کار گریٔ برف پگھل کر

موجوں کے توسل سے حرارت کے لیے ہے

میں ہاتھ نہ آنے کا ہوں تیرے اے زمانے

یعنی مرا ہونا تری حسرت کے لیے ہے

میں نیند کا در کھولے ہوئے ہوں تری خاطر

ہر خواب مرا تیری سہولت کے لیے ہے

وہ ہے کہ نظر آتا نہیں اور کسی کو

وہ ہے کہ فقط میری بصارت کے لیے ہے

قدرت ہی کو منظور ہے کچھ اور وگرنہ

ہر لمحۂ آئندہ قیامت کے لیے ہے

امکان نے جو شہر بسایا ہے وہاں پر

ہر چشم تماشا نئی حیرت کے لیے ہے

(768) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hangam-e-hawas-kar Mohabbat Ke Liye Hai In Urdu By Famous Poet Khaavar Jilani. Hangam-e-hawas-kar Mohabbat Ke Liye Hai is written by Khaavar Jilani. Enjoy reading Hangam-e-hawas-kar Mohabbat Ke Liye Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Khaavar Jilani. Free Dowlonad Hangam-e-hawas-kar Mohabbat Ke Liye Hai by Khaavar Jilani in PDF.