Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_67ba6350bc729a39473dd778489bf58f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہمیشہ کی طرح بانہیں مری پتوار کرنے کا - خاور جیلانی کی شاعری - Darsaal

ہمیشہ کی طرح بانہیں مری پتوار کرنے کا

ہمیشہ کی طرح بانہیں مری پتوار کرنے کا

کیا ہے فیصلہ ناؤ نے دریا پار کرنے کا

وہی ہے مشغلہ صدیوں پرانا آج بھی اپنا

زمیں پر بوجھ ہونے آسماں کو بار کرنے کا

سفر کا مرحلہ تو بعد میں محل نظر ہوگا

ابھی تو مدعا ہے راستہ پر خار کرنے کا

تعلق ٹوٹتا جاتا ہے اپنے آپ سے میرا

توسط بن رہی ہے آگہی بیزار کرنے کا

مجھے رکھتی ہے مشکل روزمرہ کی سہولت میں

مرا معمول ہے آسانیاں دشوار کرنے کا

تمدن کو ہوا دیتی ہے آشفتہ سری میری

مجھے تعمیر کرتا ہے جنوں مسمار کرنے کا

کہاں تک اور جانے آزماتی جائے گی مجھ پر

ہنر جو جانتی ہے شاعری بے کار کرنے کا

وہ کچھ سے کچھ بنا ڈالے گا تسلیمات کے معنی

سلیقہ آ گیا اس کو اگر انکار کرنے کا

نہ جانے سوچ کر سورج نے کیا شب کی قلمرو پر

ارادہ ملتوی ہی کر دیا یلغار کرنے کا

(995) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hamesha Ki Tarah Banhen Meri Patwar Karne Ka In Urdu By Famous Poet Khaavar Jilani. Hamesha Ki Tarah Banhen Meri Patwar Karne Ka is written by Khaavar Jilani. Enjoy reading Hamesha Ki Tarah Banhen Meri Patwar Karne Ka Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Khaavar Jilani. Free Dowlonad Hamesha Ki Tarah Banhen Meri Patwar Karne Ka by Khaavar Jilani in PDF.