Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_4285e98907d4622dbfd299af1342b44b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
زمیں کے ہاتھ میں ہوں اور نہ آسمان کے ہی - خاور اعجاز کی شاعری - Darsaal

زمیں کے ہاتھ میں ہوں اور نہ آسمان کے ہی

زمیں کے ہاتھ میں ہوں اور نہ آسمان کے ہی

پڑا ہوا ہوں میں ایسی جگہ پہ جان کے ہی

نہ ہم سے کہتے ہیں کچھ اور نہ ہم سے سنتے ہیں

یہ آدمی ہیں کسی دوسرے جہان کے ہی

ترے جہان کے جھگڑوں میں ہاتھ کیوں ڈالوں

مجھے بہت ہیں بکھیڑے مرے مکان کے ہی

سنا رہی ہے جسے جوڑ جوڑ کر دنیا

تمام ٹکڑے ہیں وہ میری داستان کے ہی

ترے فلک پہ ہے کیا اور بھی کوئی روشن

چمک رہے ہیں ستارے تو خاکدان کے ہی

ہمیں جو مان رہے ہیں زباں سے بھی اپنی

اس انتہا پہ وہ آئے ہیں دل سے مان کے ہی

کسی سے کوئی نہیں باز پرس دنیا میں

زمانہ پیچھے پڑا ہے ہماری جان کے ہی

تو کیا تجھے بھی کوئی اور کام باقی نہیں

جو ہم پہ رہنے لگے دن یہ امتحان کے ہی

مگر یہ قتل کی سازش کہاں سے آ نکلی

وہ خط وہ لوگ تو تھے میرے خاندان کے ہی

سو بند کرنا پڑا مجھ کو کاروبار حیات

وہ آ کے بیٹھ گیا سامنے دکان کے ہی

(1007) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zamin Ke Hath Mein Hun Aur Na Aasman Ke Hi In Urdu By Famous Poet Khaavar Ejaz. Zamin Ke Hath Mein Hun Aur Na Aasman Ke Hi is written by Khaavar Ejaz. Enjoy reading Zamin Ke Hath Mein Hun Aur Na Aasman Ke Hi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Khaavar Ejaz. Free Dowlonad Zamin Ke Hath Mein Hun Aur Na Aasman Ke Hi by Khaavar Ejaz in PDF.