نیا پیمان روشن کر گیا ہے

نیا پیمان روشن کر گیا ہے

وہ آتش دان روشن کر گیا ہے

کوئی طاق نظر میں شمع رکھ کر

دل ویران روشن کر گیا ہے

افق پر ڈوبنے والا ستارا

کئی امکان روشن کر گیا ہے

مرے کمرے کا اک تاریک گوشہ

کوئی مہمان روشن کر گیا ہے

مرے دشمن کا ہے احسان مجھ پر

مری پہچان روشن کر گیا ہے

بہت مدھم سی تھی آفاق کی لو

مگر انسان روشن کر گیا ہے

(841) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Naya Paiman Raushan Kar Gaya Hai In Urdu By Famous Poet Khaavar Ejaz. Naya Paiman Raushan Kar Gaya Hai is written by Khaavar Ejaz. Enjoy reading Naya Paiman Raushan Kar Gaya Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Khaavar Ejaz. Free Dowlonad Naya Paiman Raushan Kar Gaya Hai by Khaavar Ejaz in PDF.