Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_998b95e06b5e3f190e28d97ce9839c36, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
حدود جاں میں حد نارسا سے آیا ہوں - خاور اعجاز کی شاعری - Darsaal

حدود جاں میں حد نارسا سے آیا ہوں

حدود جاں میں حد نارسا سے آیا ہوں

میں اپنے آپ میں لا انتہا سے آیا ہوں

چمک رہی ہے جبیں پر سفر کی دھول ابھی

زمیں کی دھند میں روشن فضا سے آیا ہوں

میں کس کی آنکھ میں تعبیر کی طرح جاگوں

سنہرا خواب ہوں اور قرطبہ سے آیا ہوں

مری ہتھیلی پہ روشن نجات کا لمحہ

میں آج وادیٔ حمد و ثنا سے آیا ہوں

مجھے سنبھال کے رکھ شہر بے لحاظ کہ میں

کسی فقیر منش کی دعا سے آیا ہوں

زوال عہد تو شاید مجھے نہ پہچانے

میں اک حوالہ ہوں اور کربلا سے آیا ہوں

(799) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hudud-e-jaan Mein Had-e-na-rasa Se Aaya Hun In Urdu By Famous Poet Khaavar Ejaz. Hudud-e-jaan Mein Had-e-na-rasa Se Aaya Hun is written by Khaavar Ejaz. Enjoy reading Hudud-e-jaan Mein Had-e-na-rasa Se Aaya Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Khaavar Ejaz. Free Dowlonad Hudud-e-jaan Mein Had-e-na-rasa Se Aaya Hun by Khaavar Ejaz in PDF.