ہمیں اس نے سبھی احوال سے انجان رکھا

ہمیں اس نے سبھی احوال سے انجان رکھا

ہمارے اور اپنے بیچ پردہ تان رکھا

کبھی حد نظر میں اور کبھی امکاں سے باہر

ہمیں تو اس نے ساری زندگی حیران رکھا

مری پرواز کی حد جانتا تھا اس لیے بھی

مرے اوپر یہ نیلا آسماں نگران رکھا

ذرا رکنا کہ میں اس بوجھ سے آزاد ہو لوں

کہ طاق دل میں ہے دنیا کا کچھ سامان رکھا

محبت کی قسم وہ مجھ سے لینا چاہتا تھا

سو ان ہاتھوں پہ لا کے میرؔ کا دیوان رکھا

(752) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hamein Usne Sabhi Ahwal Se Anjaan Rakkha In Urdu By Famous Poet Khaavar Ejaz. Hamein Usne Sabhi Ahwal Se Anjaan Rakkha is written by Khaavar Ejaz. Enjoy reading Hamein Usne Sabhi Ahwal Se Anjaan Rakkha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Khaavar Ejaz. Free Dowlonad Hamein Usne Sabhi Ahwal Se Anjaan Rakkha by Khaavar Ejaz in PDF.