چراغ شوق جلا کر کہاں سے جانا تھا

چراغ شوق جلا کر کہاں سے جانا تھا

ہمیں تو ہو کے صف دشمناں سے جانا تھا

یہ دل یہ شہر وفا کب اسے پسند آیا

وہ بے قرار تھا اس کو یہاں سے جانا تھا

نظر میں رکھا نہیں ایک بھی ستارہ ترا

کہ خاک زاد تھے ہم آسماں سے جانا تھا

کسی بہانے سہی زندگی کا قرض اترا

ہمیں تو ویسے بھی اک روز جاں سے جانا تھا

ندی میں رہ کے چٹانوں سے درگزر کرنا

یہ ہم نے فطرت موج رواں سے جانا تھا

(821) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Charagh-e-shauq Jala Kar Kahan Se Jaana Tha In Urdu By Famous Poet Khaavar Ejaz. Charagh-e-shauq Jala Kar Kahan Se Jaana Tha is written by Khaavar Ejaz. Enjoy reading Charagh-e-shauq Jala Kar Kahan Se Jaana Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Khaavar Ejaz. Free Dowlonad Charagh-e-shauq Jala Kar Kahan Se Jaana Tha by Khaavar Ejaz in PDF.