Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d1b854e07a465fb4105cd7c3cd99d4c4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
شروع سلسلۂ دید کرنے والا تھا - کاوش بدری کی شاعری - Darsaal

شروع سلسلۂ دید کرنے والا تھا

شروع سلسلۂ دید کرنے والا تھا

تعارف رخ توحید کرنے والا تھا

خود اس کی زود لسانی نے اس کو گنگ کیا

وہ میرے حال پہ تنقید کرنے والا تھا

مزاج یار نے بخشی تھی ایسی یک رنگی

کہاں میں غیر کی تقلید کرنے والا تھا

تو منتہا کو پہنچ کر بھی صفر ہے اب تک

تجھے میں واقف تمہید کرنے والا تھا

ہماری سال میں دو بار جان جاتی ہے

وہ شخص روز ہی اک عید کرنے والا تھا

وہ میرے وعظ سے مسجد میں جب سنبھل نہ سکا

شراب خانے میں تاکید کرنے والا تھا

بچا کے فکر کو تلخابۂ توارد سے

غزل کو خوگر تعقید کرنے والا تھا

وہ ہم پیالہ بھی تھا خواجہ تاش بھی کاوشؔ

جو بات بات پہ تردید کرنے والا تھا

(765) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Shurua Silsila-e-did Karne Wala Tha In Urdu By Famous Poet Kavish Badri. Shurua Silsila-e-did Karne Wala Tha is written by Kavish Badri. Enjoy reading Shurua Silsila-e-did Karne Wala Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kavish Badri. Free Dowlonad Shurua Silsila-e-did Karne Wala Tha by Kavish Badri in PDF.