یہ تو اچھا ہے کہ دکھ درد سنانے لگ جاؤ

یہ تو اچھا ہے کہ دکھ درد سنانے لگ جاؤ

ہر کسی کو نہ مگر زخم دکھانے لگ جاؤ

نیل کے پانیو رستے میں نہ حائل ہونا

کیا پتہ ضرب کلیمیؑ سے ٹھکانے لگ جاؤ

کتنی مشکل سے تو آئے ہو ذرا ٹھہرو بھی

سہل انداز میں اس طرح نہ جانے لگ جاؤ

سامنے آؤ تو جیسے کہ گل تر کوئی

اور تنہائی میں پھر اشک بہانے لگ جاؤ

موسم دل جو کبھی زرد سا ہونے لگ جائے

اپنا دل خون کرو پھول اگانے لگ جاؤ

عقل سمجھائے تو کچھ لاج رکھو اس کی بھی

جب جنوں تیز ہو تو خاک اڑانے لگ جاؤ

کبھی تنہائی میں بیٹھو تو فقط روتے رہو

پھر اچانک ہی کبھی ہنسنے ہنسانے لگ جاؤ

بوجھ دل پر ہے ندامت کا تو ایسا کر لو

میرے سینے سے کسی اور بہانے لگ جاؤ

(753) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye To Achchha Hai Ki Dukh-dard Sunane Lag Jao In Urdu By Famous Poet Kausar Mazhari . Ye To Achchha Hai Ki Dukh-dard Sunane Lag Jao is written by Kausar Mazhari . Enjoy reading Ye To Achchha Hai Ki Dukh-dard Sunane Lag Jao Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kausar Mazhari . Free Dowlonad Ye To Achchha Hai Ki Dukh-dard Sunane Lag Jao by Kausar Mazhari in PDF.