اب یہ بچے نہیں بہلاوے میں آنے والے

اب یہ بچے نہیں بہلاوے میں آنے والے

کل بھی آئے تھے ادھر کھیل دکھانے والے

ایک مدت سے خموشی کا ہے پہرہ ہر سو

جانے کس اور گئے شور مچانے والے

ہو کا عالم جو تھا پہلے وہ ہے قائم اب بھی

گھومتے تھک گئے بستی کو جگانے والے

عشق کی آگ نے جلووں کو جواں رکھا ہے

لوگ باقی ہیں ابھی ناز اٹھانے والے

اس کا ہر تیر نظر دل میں اتر جاتا ہے

یوں تو دیکھے ہیں بہت ہم نے نشانے والے

جس کو کرنا تھا یہاں کام وہ تو کر بھی گئے

رت جگا کرتے رہے ڈھول بجانے والے

اب تو صحرا میں سمندر کا سکوں در آیا

جب سے عنقا ہوئے ہیں خاک اڑانے والے

(691) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ab Ye Bachche Nahin Bahlawe Mein Aane Wale In Urdu By Famous Poet Kausar Mazhari . Ab Ye Bachche Nahin Bahlawe Mein Aane Wale is written by Kausar Mazhari . Enjoy reading Ab Ye Bachche Nahin Bahlawe Mein Aane Wale Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kausar Mazhari . Free Dowlonad Ab Ye Bachche Nahin Bahlawe Mein Aane Wale by Kausar Mazhari in PDF.