Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1f2ee5a3fae877d316b846bb2c7c9de1, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
زخم ہی زخم ہیں دل پر کبھی ایسا تو نہ تھا - کوثر جائسی کی شاعری - Darsaal

زخم ہی زخم ہیں دل پر کبھی ایسا تو نہ تھا

زخم ہی زخم ہیں دل پر کبھی ایسا تو نہ تھا

کرم یار کا نشتر کبھی ایسا تو نہ تھا

پھول جو مجھ کو دئے بن گئے وہ انگارے

وقت عیار و ستم گر کبھی ایسا تو نہ تھا

بستیاں راز کی اشکوں میں بہی جاتی ہیں

موجزن غم کا سمندر کبھی ایسا تو نہ تھا

آج دست طلب اٹھے تو قلم ہو جائے

دور محرومیٔ ساغر کبھی ایسا تو نہ تھا

آنے والے نہیں جب وہ تو یہ رونق کیسی

آج جیسا ہے مرا گھر کبھی ایسا تو نہ تھا

چھن گئی ہو نہ تجلی کہیں دیواروں سے

شور میخانے کے باہر کبھی ایسا تو نہ تھا

پاؤں رکھا تھا جہاں سرو میں خم ہے اب تک

جادۂ عشق میں پتھر کبھی ایسا تو نہ تھا

(770) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

ZaKHm Hi ZaKHm Hain Dil Par Kabhi Aisa To Na Tha In Urdu By Famous Poet Kausar Jayasi. ZaKHm Hi ZaKHm Hain Dil Par Kabhi Aisa To Na Tha is written by Kausar Jayasi. Enjoy reading ZaKHm Hi ZaKHm Hain Dil Par Kabhi Aisa To Na Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kausar Jayasi. Free Dowlonad ZaKHm Hi ZaKHm Hain Dil Par Kabhi Aisa To Na Tha by Kausar Jayasi in PDF.