کچھ بھی کر لیجیے وہ وضع بدلنے کے نہیں

کچھ بھی کر لیجیے وہ وضع بدلنے کے نہیں

یعنی ہم کرب و اذیت سے نکلنے کے نہیں

ہم بھلے کوچۂ ویراں میں اکیلے بھٹکیں

اس زمانے کی روش پر کبھی چلنے کے نہیں

آئنہ ہے ہمیں جب تک تری خنداں صورت

ہم کسی رنج کی تصویر میں ڈھلنے کے نہیں

ہاں کبھی سوز دروں ان کو گھلا دے شاید

ورنہ نالوں سے ہمارے وہ پگھلنے کے نہیں

ہو چکے خاک جو جل کر وہ پتنگے اے شمع

دوسری بار ترے شعلے سے جلنے کے نہیں

صحن دل میں جو لگائے تھے تمنا کے شجر

ایسا لگتا ہے وہ امسال بھی پھلنے کے نہیں

جب تلک منزل الفت پہ نظر ہے کاشفؔ

پاؤں اپنے کسی ٹیلے سے پھسلنے کے نہیں

(1084) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kuchh Bhi Kar Lijiye Wo Waza Badalne Ke Nahin In Urdu By Famous Poet Kashif Rafiq. Kuchh Bhi Kar Lijiye Wo Waza Badalne Ke Nahin is written by Kashif Rafiq. Enjoy reading Kuchh Bhi Kar Lijiye Wo Waza Badalne Ke Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kashif Rafiq. Free Dowlonad Kuchh Bhi Kar Lijiye Wo Waza Badalne Ke Nahin by Kashif Rafiq in PDF.