Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b5b8cf53ee6fbe8999f3648a49b18fa8, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یہی ہوا ہے جو اس رہ گزر سے گزرے ہیں - کشفی لکھنؤی کی شاعری - Darsaal

یہی ہوا ہے جو اس رہ گزر سے گزرے ہیں

یہی ہوا ہے جو اس رہ گزر سے گزرے ہیں

ہزار حشر کے منظر نظر سے گزرے ہیں

وہ راہیں آج بھی نقش وفا سے ہیں روشن

مزاج دان محبت جدھر سے گزرے ہیں

خدا کرے نہ وہ گزریں کسی کی نظروں سے

جو سیل درد و بلا میرے سر سے گزرے ہیں

چھپائے آنکھوں میں آنسو دلوں میں درد و فغاں

وفا شناس یوں ہی تیرے در سے گزرے ہیں

تلاش یار میں ہم کیا ڈریں مصیبت سے

ہزار بار رہ پر خطر سے گزرے ہیں

کھلا گئے ہیں محبت کے پھول کانٹوں میں

تمہارے چاہنے والے جدھر سے گزرے ہیں

دل و جگر میں اجالا ہے آج تک جن کا

کچھ ایسے جلوے بھی کشفیؔ نظر سے گزرے ہیں

(793) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yahi Hua Hai Jo Us Rahguzar Se Guzre Hain In Urdu By Famous Poet Kashfi Lucknavi. Yahi Hua Hai Jo Us Rahguzar Se Guzre Hain is written by Kashfi Lucknavi. Enjoy reading Yahi Hua Hai Jo Us Rahguzar Se Guzre Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kashfi Lucknavi. Free Dowlonad Yahi Hua Hai Jo Us Rahguzar Se Guzre Hain by Kashfi Lucknavi in PDF.