Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3b637cfeafeec72570e0170c564c42a5, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
حوصلے اور سوا ہو گئے پروانوں کے - کشفی لکھنؤی کی شاعری - Darsaal

حوصلے اور سوا ہو گئے پروانوں کے

حوصلے اور سوا ہو گئے پروانوں کے

شعلے ارمان بڑھا دیتے ہیں دیوانوں کے

یہی عالم ہے اگر لغزش مستانہ کا

ڈھیر لگ جائیں گے ٹوٹے ہوئے پیمانوں کے

طور بدلا نہ اگر اہل چمن نے اپنا

نظر آئیں گے مناظر یہیں ویرانوں کے

آہ مظلوم اگر دل سے نکل جائے گی

خاک پر ڈھیر نظر آئیں گے ایوانوں کے

قصۂ سرمد و منصور نہ چھیڑ اے ہمدم

ورنہ جذبات بھڑک اٹھیں گے دیوانوں کے

آپ محفل میں نہ آتے تو بہت اچھا تھا

آج تو ہوش اڑے جاتے ہیں فرزانوں کے

دور حاضر کی کشاکش کا یہ عالم ہے کہ بس

حوصلے پست ہوئے جاتے ہیں انسانوں کے

کیا بگاڑے گی بھلا شورش طوفاں اس کا

جس نے رخ موڑ دیے بارہا طوفانوں کے

دوستو باتیں بناتے ہو سر ساحل کیا

آؤ رخ موڑ کے دیکھیں ذرا طوفانوں کے

اس سے امید کرم کیا کرے کوئی کشفیؔ

کام آتا ہو جو اپنوں کے نہ بیگانوں کے

(718) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hausle Aur Siwa Ho Gae Parwanon Ke In Urdu By Famous Poet Kashfi Lucknavi. Hausle Aur Siwa Ho Gae Parwanon Ke is written by Kashfi Lucknavi. Enjoy reading Hausle Aur Siwa Ho Gae Parwanon Ke Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kashfi Lucknavi. Free Dowlonad Hausle Aur Siwa Ho Gae Parwanon Ke by Kashfi Lucknavi in PDF.