Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ed7c14b6fea1c46dbd3499a951db939a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہے برہم پھر مزاج ان کا دل ناکام کیا ہوگا - کشفی لکھنؤی کی شاعری - Darsaal

ہے برہم پھر مزاج ان کا دل ناکام کیا ہوگا

ہے برہم پھر مزاج ان کا دل ناکام کیا ہوگا

یہی صورت رہی تو عشق کا انجام کیا ہوگا

خلش دل میں جگر میں درد لب پر مہر خاموشی

یہ صورت ہے تو پھر مجھ کو بھلا آرام کیا ہوگا

یہ بزم ناز ہے اے دل یہاں بہتر ہے خاموشی

سنا کر ان کو اپنا قصۂ آلام کیا ہوگا

یہی ہے زہد کا عالم تو پھر اے حضرت ناصح

شراب حوض کوثر کا چھلکتا جام کیا ہوگا

ابھی سے آنکھ میں آنسو ہیں لب پر آہ دل میں درد

یہ آغاز محبت ہے تو پھر انجام کیا ہوگا

خدارا یہ بھی سوچو اے چمن کے چھوڑنے والو

ہیں جو صحن‌ چمن میں ان کا اب انجام کیا ہوگا

کوئی بدنام ہو جائے تو اس کو بھی بہت سمجھو

ہے یہ دوری خودی اس میں کسی کا نام کیا ہوگا

ابھی تو شب ہے آؤ پیار کی باتیں کریں ہم تم

ابھی سے کیوں یہ سوچیں صبح کا پیغام کیا ہوگا

جدھر دیکھو ادھر ظلمت نظر آتی ہے اے کشفیؔ

سحر کا رنگ ہے جب یہ تو رنگ شام کیا ہوگا

(882) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hai Barham Phir Mizaj Un Ka Dil-e-nakaam Kya Hoga In Urdu By Famous Poet Kashfi Lucknavi. Hai Barham Phir Mizaj Un Ka Dil-e-nakaam Kya Hoga is written by Kashfi Lucknavi. Enjoy reading Hai Barham Phir Mizaj Un Ka Dil-e-nakaam Kya Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kashfi Lucknavi. Free Dowlonad Hai Barham Phir Mizaj Un Ka Dil-e-nakaam Kya Hoga by Kashfi Lucknavi in PDF.