Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_61faaac3ecc8a7d7b7a762804037a87a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تری ہی طرح ہمیں یاد آنے والا ہو - کرار نوری کی شاعری - Darsaal

تری ہی طرح ہمیں یاد آنے والا ہو

تری ہی طرح ہمیں یاد آنے والا ہو

ترے سوا بھی کوئی تو ستانے والا ہو

ہر ایک صبح یہی دل میں ہوک اٹھتی ہے

ہمیں بھی ناز سے کوئی جگانے والا ہو

وہ کس امید پہ گھر میں رہے کہ جس گھر میں

نہ آنے والا ہو کوئی نہ جانے والا ہو

ہر اک سے نظریں ملائی ہیں ان کے کوچے میں

کہ جیسے اب کوئی ہم کو بلانے والا ہو

ہے دوستوں کے لیے آئنہ نظر میری

نظر ملائے جو نظریں ملانے والا ہو

کہ جیسے کوئی بلا مجھ پہ آنے والی ہے

ہراس کہتا ہے کوئی بچانے والا ہو

چلوں تو ساتھ چلے اور رکوں تو ساتھ نہ دے

قدم قدم پہ کوئی دل بڑھانے والا ہو

کسی کو شہر میں اب ہم سے لاگ ہے نہ لگاؤ

کوئی تو ہم سے بھی نظریں بچانے والا ہو

ہمارے شہر میں کیا کیا سجے سجائے ہیں گھر

ہمارے گھر کو بھی کوئی سجانے والا ہو

(723) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Teri Hi Tarah Hamein Yaad Aane Wala Ho In Urdu By Famous Poet Karrar Noori. Teri Hi Tarah Hamein Yaad Aane Wala Ho is written by Karrar Noori. Enjoy reading Teri Hi Tarah Hamein Yaad Aane Wala Ho Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Karrar Noori. Free Dowlonad Teri Hi Tarah Hamein Yaad Aane Wala Ho by Karrar Noori in PDF.