Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e1fa2aa4aed3f8da2a8a280f418b22bc, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
شمع کی لو سے کھیلتے دیکھے ہیں میں نے پروانے دو - کنول سیالکوٹی کی شاعری - Darsaal

شمع کی لو سے کھیلتے دیکھے ہیں میں نے پروانے دو

شمع کی لو سے کھیلتے دیکھے ہیں میں نے پروانے دو

اک تو موت سے کھیل رہا ہے اک کہتا ہے جانے دو

میرے بدن پر تم برساؤ پیار کی شبنم حسن کی آگ

یوں گھل مل کر ایک نظر سے ہم پڑھ لیں افسانے دو

جن پر جان لٹا دی میں نے وہ ہی مجھ سے برہم ہیں

رونے پر پابندی ہے تو قہقہہ ایک لگانے دو

تم نے پلائی جتنی پلائی دیکھو ہیں پیاسے رند ابھی

ساقی گری سے ہاتھ نہ کھینچو سب کی دعا لو آنے دو

مے سے میں توبہ کر لوں گا یہ لو میری توبہ ہے

پہلے میرے ہاتھوں میں اپنی آنکھوں کے مے خانے دو

اس کا کام ہے کہتا رہنا اپنا کام ہے سن لینا

واعظ بھی اپنا ہے کنولؔ تم وعظ اسے فرمانے دو

(646) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Shama Ki Lau Se Khelte Dekhe Hain Maine Parwane Do In Urdu By Famous Poet Kanwal Siyalkoti. Shama Ki Lau Se Khelte Dekhe Hain Maine Parwane Do is written by Kanwal Siyalkoti. Enjoy reading Shama Ki Lau Se Khelte Dekhe Hain Maine Parwane Do Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kanwal Siyalkoti. Free Dowlonad Shama Ki Lau Se Khelte Dekhe Hain Maine Parwane Do by Kanwal Siyalkoti in PDF.