پرندوں سے درختوں سے کہوں گا

پرندوں سے درختوں سے کہوں گا

میں تیرا پیار پھولوں سے کہوں گا

بچھڑ کر جا رہی ہو اتنا سوچو

مری جاں کیا میں لوگوں سے کہوں گا

کہو اس سے کہ واپس لوٹ آئے

میں دکھڑا اپنا رستوں سے کہوں گا

اٹھو اٹھ کر اچھالیں تاج شاہی

پریشاں حال بندوں سے کہوں گا

چرا لائیں تری آنکھوں سے نیندیں

میں خوابیدہ نگاہوں سے کہوں گا

کنولؔ کو لا کے دفنائیں وطن میں

وصیت میں یہ بچوں سے کہوں گا

(599) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Parindon Se DaraKHton Se Kahunga In Urdu By Famous Poet Kanwal Feroz. Parindon Se DaraKHton Se Kahunga is written by Kanwal Feroz. Enjoy reading Parindon Se DaraKHton Se Kahunga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kanwal Feroz. Free Dowlonad Parindon Se DaraKHton Se Kahunga by Kanwal Feroz in PDF.