Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_88e4acd5b3c90cdc186b3b8258d610c2, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
حرفوں کا دل کانپ رہا ہے لفظوں کی دیوار کے پیچھے - کنول ضیائی کی شاعری - Darsaal

حرفوں کا دل کانپ رہا ہے لفظوں کی دیوار کے پیچھے

حرفوں کا دل کانپ رہا ہے لفظوں کی دیوار کے پیچھے

کس قاتل کا نام لکھا ہے لفظوں کی دیوار کے پیچھے

خون سے جلتا ایک دیا ہے لفظوں کی دیوار کے پیچھے

آج بھی کتنی گرم ہوا ہے لفظوں کی دیوار کے پیچھے

کروٹ لے کر ایک قیامت جاگنے والی ہے اب شاید

کہنے کو اک سناٹا ہے لفظوں کی دیوار کے پیچھے

سہما سہما کھویا کھویا کب سے بیٹھا سوچا رہا ہوں

کس نے مجھ کو قید کیا ہے لفظوں کی دیوار کے پیچھے

سب جانے پہچانے چہرے میں بھی تو بھی یہ بھی وہ بھی

لاشوں کا اک شہر بسا ہے لفظوں کی دیوار کے پیچھے

لفظوں کی دیوار کے آگے عکس ابھر آیا ہے کس کا

خنجر لے کر کون کھڑا ہے لفظوں کی دیوار کے پیچھے

روح غزل پر تنہائی میں جانے کتنے وار ہوئے ہیں

مصرع مصرع تھراتا ہے لفظوں کی دیوار کے پیچھے

(724) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Harfon Ka Dil Kanp Raha Hai Lafzon Ki Diwar Ke Pichhe In Urdu By Famous Poet Kanval Ziai. Harfon Ka Dil Kanp Raha Hai Lafzon Ki Diwar Ke Pichhe is written by Kanval Ziai. Enjoy reading Harfon Ka Dil Kanp Raha Hai Lafzon Ki Diwar Ke Pichhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kanval Ziai. Free Dowlonad Harfon Ka Dil Kanp Raha Hai Lafzon Ki Diwar Ke Pichhe by Kanval Ziai in PDF.