Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_aea7b0fc40eedfc591c57daa6b2abf4e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پہلا جشن آزادی - کنولؔ ڈبائیوی کی شاعری - Darsaal

پہلا جشن آزادی

اے ہند کے باشندو آؤ اجڑا گلزار سجا ڈالیں

اب دور غلامی ختم ہوا اک تازہ جہاں کی بنا ڈالیں

اب ہند کی اصلی عید ہوئی جو آزادی کی دید ہوئی

پڑھ پڑھ کے نماز آزادی اب روٹھے ہوؤں کو منا ڈالیں

کشتی بھی نئی دریا بھی نیا ساحل بھی نیا ملاح بھی نئے

اب کر کے بھروسہ ہمت پر طوفان میں راہ بنا ڈالیں

ہیں رنج‌ و خصومت اک روڑا راہ آزادی میں اب بھی

ہم رنج پرانے دور کریں بچھڑوں کو گلے سے لگا ڈالیں

جو ملک تھا سونے کی چڑیا بندھن نے اسے پامال کیا

غربت کو یہاں سے دور کریں پھر دودھ کی نہریں بنا ڈالیں

پھر بوس سے یودھا پیدا ہوں جو ہند کی قسمت جاگ اٹھے

اک بار زمانے پر سکہ پھر مادر ہند بٹھا ڈالیں

اس بوڑھے ہمالہ پربت سے پھر نور کا چشمہ اہل اٹھے

اس میل و محبت کے جل سے ہر باشی کو نہلا ڈالیں

یہ ہند کی آزادی گویا کل مشرق کی آزادی ہے

پھر مشرق مشرق بن جائے جو ظلم کے دور مٹا ڈالیں

انورؔ کی دعا ہے اے مولا پھر ہند کی قسمت جاگ اٹھے

بچھڑے آپس میں مل جائیں ہم روٹھے ہوئے کو منا ڈالیں

(770) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Pahla Jashn-e-azadi In Urdu By Famous Poet Kanval Dibaivi. Pahla Jashn-e-azadi is written by Kanval Dibaivi. Enjoy reading Pahla Jashn-e-azadi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kanval Dibaivi. Free Dowlonad Pahla Jashn-e-azadi by Kanval Dibaivi in PDF.