Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7948dfd14bf10c795d1e9ec0635c8501, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
غم کا اظہار بھی کرنے نہیں دیتی دنیا - کنولؔ ڈبائیوی کی شاعری - Darsaal

غم کا اظہار بھی کرنے نہیں دیتی دنیا

غم کا اظہار بھی کرنے نہیں دیتی دنیا

اور مرتا ہوں تو مرنے نہیں دیتی دنیا

سب ہی مے خانۂ ہستی سے پیا کرتے ہیں

مجھ کو اک جام بھی بھرنے نہیں دیتی دنیا

آستاں پر ترے ہم سر کو جھکا تو لیتے

سر سے یہ بوجھ اترنے نہیں دیتی دنیا

ہم کبھی دیر کے طالب ہیں کبھی کعبہ کے

ایک مرکز پہ ٹھہرنے نہیں دیتی دنیا

بجلیوں سے جو بچاتا ہوں نشیمن اپنا

مجھ کو ایسا بھی تو کرنے نہیں دیتی دنیا

مندمل ہونے پہ آئیں تو چھڑکتی ہے نمک

زخم دل کے مرے بھرنے نہیں دیتی دنیا

میری کوشش ہے محبت سے کنارہ کر لوں

لیکن ایسا بھی تو کرنے نہیں دیتی دنیا

دینے والوں کو ہے دنیا سے بغاوت لازم

دینے والوں کو ابھرنے نہیں دیتی دنیا

جس نے بنیاد گلستاں کی کبھی ڈالی تھی

اس کو گلشن سے گزرنے نہیں دیتی دنیا

گھٹ کے مر جاؤں یہ خواہش ہے زمانے کی کنولؔ

آہ بھرتا ہوں تو بھرنے نہیں دیتی دنیا

(872) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Gham Ka Izhaar Bhi Karne Nahin Deti Duniya In Urdu By Famous Poet Kanval Dibaivi. Gham Ka Izhaar Bhi Karne Nahin Deti Duniya is written by Kanval Dibaivi. Enjoy reading Gham Ka Izhaar Bhi Karne Nahin Deti Duniya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kanval Dibaivi. Free Dowlonad Gham Ka Izhaar Bhi Karne Nahin Deti Duniya by Kanval Dibaivi in PDF.