مے پیتے ہیں دن رات پیا جائے ہے کچھ اور

مے پیتے ہیں دن رات پیا جائے ہے کچھ اور

سنتے ہیں کہ ایسے میں کیا جائے ہے کچھ اور

گر خوف نہیں ہے تو کوئی ضبط ہے یارو

دل کہتا ہے کچھ اور کہا جائے ہے کچھ اور

اسباب مرا دیکھ کے ہنسنے لگے احباب

کیا وقت سفر ساتھ لیا جائے ہے کچھ اور

منزل ہے بہت پاس بہت پاس بہت پاس

اب دیکھیے کس کس سے چلا جائے ہے کچھ اور

کیسے کہیں اب لطف سے باز آئیے صاحب

ہر بار کا احسان ہلا جائے ہے کچھ اور

واضح نہیں ہے اس پہ ابھی حرف مکرر

کچھ اور مٹاتا ہے مٹا جائے ہے کچھ اور

کچھ دور سے دیکھو تو زمیں رشک جناں ہے

پھر پاس سے دیکھو تو نظر آئے ہے کچھ اور

(617) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mai Pite Hain Din Raat Piya Jae Hai Kuchh Aur In Urdu By Famous Poet Kanti Mohan Soz. Mai Pite Hain Din Raat Piya Jae Hai Kuchh Aur is written by Kanti Mohan Soz. Enjoy reading Mai Pite Hain Din Raat Piya Jae Hai Kuchh Aur Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kanti Mohan Soz. Free Dowlonad Mai Pite Hain Din Raat Piya Jae Hai Kuchh Aur by Kanti Mohan Soz in PDF.