جو بازار چہکتا تھا ہر شام

جو بازار چہکتا تھا ہر شام

آج کچھ سنسان سا لگ رہا ہے

گول گپے کی دکان کا ٹھیلہ

جلیبی والے کے چولھے پر سے برتن

چائے پے چسکیاں لیتے لوگ

کوئی بھی آج نظر نہیں آ رہا

نالیوں میں لال رنگ بہہ رہا ہے

پتا چلا رنگ نہیں

پتا چلا رنگ نہیں

یہ ہندو مسلمان کا خون ہے

کل دھرم کے نام پر فساد ہوا

سنتا ہوں

وہ جلیبی والا میاں تھا

گول گپے والا ہندو تھا

مجھے کیسے پتہ چلتا

جلیبیوں نے کبھی اذان نہیں پڑھی

گول گپے نے کبھی گیتا نہیں سنائی

جو بازار چہکتا تھا ہر شام

آج کچھ سنسان سا لگ رہا ہے

(631) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jo Bazar Chahakta Tha Har Sham In Urdu By Famous Poet Kamal Upadhyay. Jo Bazar Chahakta Tha Har Sham is written by Kamal Upadhyay. Enjoy reading Jo Bazar Chahakta Tha Har Sham Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kamal Upadhyay. Free Dowlonad Jo Bazar Chahakta Tha Har Sham by Kamal Upadhyay in PDF.