بادل آج کئی دنوں کے بعد رویا

دور گگن میں کہیں تھا اب تک کھویا

بادل آج کئی دنوں کے بعد رویا

بادل روتا میں مسکراتا ہوں

وہ غم بتاتا میں خوشیاں مناتا ہوں

بادل کے آنسو نے سارہ جگ بھگویا

بادل آج کئی دنوں کے بعد رویا

اب بادل روتا میں ہنستا نہیں تھا

اس کے آنسو پر مزہ کستا نہیں تھا

بادل کے آنسو نے ہریالی کا منظر لایہ

سپنوں سا تھا درپن جگ کو آنسو نے چمکایا

بادل نے جیسے رونے کی ضد تھی ٹھانی

اس کے آنسو دھرتی پر کر رہے تھے من مانی

اب بادل روتا تو میں بھی روتا ہوں

اپنے سپنے اس کے آنسو سے بھگوتا ہوں

ہریالی کا منظر جیسے اجڑا کہی کھویا

بادل آج کئی دنوں کے بعد رویا

کچھ مہینے بیتے بادل مان گیا

اپنے آنسو کو تھامنا جیسے جان گیا

اب بدل مسکراتا میں مسکراتا ہوں

رونے پر کسی کے نہ ہنسنا سب کو سمجھاتا ہوں

دور گگن میں کہی تھا اب تک کھویا

بادل آج کئی دنوں کے بعد رویا

(825) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Baadal Aaj Kai Dinon Ke Baad Roya In Urdu By Famous Poet Kamal Upadhyay. Baadal Aaj Kai Dinon Ke Baad Roya is written by Kamal Upadhyay. Enjoy reading Baadal Aaj Kai Dinon Ke Baad Roya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kamal Upadhyay. Free Dowlonad Baadal Aaj Kai Dinon Ke Baad Roya by Kamal Upadhyay in PDF.