Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_4baa0b75df79b8c15edcfd44e4eeb01c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یہ ذکر آئنے سے صبح و شام کس کا ہے - کمال احمد صدیقی کی شاعری - Darsaal

یہ ذکر آئنے سے صبح و شام کس کا ہے

یہ ذکر آئنے سے صبح و شام کس کا ہے

جو گنگناتے ہو ہر دم کلام کس کا ہے

بھرے ہوئے ہیں سبھی صرف ایک خالی ہے

اگر یہ میرا نہیں ہے تو جام کس کا ہے

جو اہل ظرف ہیں پیاسے وہی ہیں محفل میں

یہ دور کس کا ہے یہ انتظام کس کا ہے

ہمارے نام پہ کیا کیا نہیں ہوا ہے یہاں

ذرا پتہ تو چلاؤ نظام کس کا ہے

تمہارے راز جو افشا ہوئے ہیں دنیا پر

نہیں یہ کام تمہارا تو کام کس کا ہے

نشاں سراغ نہ ہو یہ تمہارا طرز خاص

یہ قتل عام مگر طرز عام کس کا ہے

کمالؔ نے جو پڑھا وقت قتل مقتل میں

سنا ہوا سا لگا وہ کلام کس کا ہے

(819) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Zikr Aaine Se Subh-o-sham Kis Ka Hai In Urdu By Famous Poet Kamal Ahmad Siddiqi. Ye Zikr Aaine Se Subh-o-sham Kis Ka Hai is written by Kamal Ahmad Siddiqi. Enjoy reading Ye Zikr Aaine Se Subh-o-sham Kis Ka Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kamal Ahmad Siddiqi. Free Dowlonad Ye Zikr Aaine Se Subh-o-sham Kis Ka Hai by Kamal Ahmad Siddiqi in PDF.