حقیقت ہے اسے مانیں نہ مانیں گھٹتی بڑھتی ہیں

حقیقت ہے اسے مانیں نہ مانیں گھٹتی بڑھتی ہیں

وہ جھوٹی ہوں کہ سچی داستانیں گھٹتی بڑھتی ہیں

کسی پہلو سے کوئی تیر آ کر چاٹ جائے گا

ہزاروں زاویے ہیں اور کمانیں گھٹتی بڑھتی ہیں

فلک گیری کی خواہش بال و پر کو راکھ کر دے گی

ہوس رانو پرندوں کی اڑانیں گھٹتی بڑھتی ہیں

شکم سیری نے دسترخوان بچھوائے ہیں لوگوں سے

مذاق ذائقہ سمجھو زبانیں گھٹتی بڑھتی ہیں

بلندی اور پستی کا کوئی معیار طے کر لو

زمیں تنگ ہو رہی ہے اور چٹانیں گھٹتی بڑھتی ہیں

میں ان چاندی کے بازاروں پہ اپنے دانت کیا گاڑوں

چمکتی پھیکی پڑتی سب دوکانیں گھٹتی بڑھتی ہیں

شررؔ میں ایسی مٹی پر اساس فن نہیں رکھتا

رسانوں کا بھروسہ کیا رسانیں گھٹتی بڑھتی ہیں

(801) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Haqiqat Hai Ise Manen Na Manen GhaTti BaDhti Hain In Urdu By Famous Poet Kaleem Haider Sharar. Haqiqat Hai Ise Manen Na Manen GhaTti BaDhti Hain is written by Kaleem Haider Sharar. Enjoy reading Haqiqat Hai Ise Manen Na Manen GhaTti BaDhti Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kaleem Haider Sharar. Free Dowlonad Haqiqat Hai Ise Manen Na Manen GhaTti BaDhti Hain by Kaleem Haider Sharar in PDF.