غم دل ہی غم دوراں غم جانانہ بنتا ہے

غم دل ہی غم دوراں غم جانانہ بنتا ہے

یہی غم شعر بنتا ہے یہی افسانہ بنتا ہے

اسی سے گرمیٔ دار و رسن ہے انقلابوں میں

بہاروں میں یہی زلف و قد جانانہ بنتا ہے

سروں کے خم صراحی گردنوں کی جام زخموں کے

مہیا جب یہ ہو لیتے ہیں تب مے خانہ بنتا ہے

بگڑتا کیا ہے پروانے کا جل کر خاک ہونے میں

کہ پھر پروانے ہی کی خاک سے پروانہ بنتا ہے

نگاہ کم سے میری چاک دامانی کو مت دیکھو

ہزاروں ہوشیاروں میں کوئی دیوانہ بنتا ہے

خریدا جا نہیں سکتا ہے ساقی ظرف رندوں کا

بہت شیشے پگھلتے ہیں تو اک پیمانہ بنتا ہے

مرے ہی دونوں ہاتھ آتے ہیں کام ان کے سنورنے میں

دکھاتا ہے کوئی آئینہ کوئی شانہ بنتا ہے

بڑا سرمایہ ہے سب کچھ لٹا دینا محبت میں

فقیرانہ لباس آتے ہیں دل شاہانہ بنتا ہے

(823) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Gham-e-dil Hi Gham-e-dauran Gham-e-jaanana Banta Hai In Urdu By Famous Poet Kaleem Aajiz. Gham-e-dil Hi Gham-e-dauran Gham-e-jaanana Banta Hai is written by Kaleem Aajiz. Enjoy reading Gham-e-dil Hi Gham-e-dauran Gham-e-jaanana Banta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kaleem Aajiz. Free Dowlonad Gham-e-dil Hi Gham-e-dauran Gham-e-jaanana Banta Hai by Kaleem Aajiz in PDF.