Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b1017791acc22e093885ad966e373033, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
خود سے ملنے کے لیے خود سے گزر کر آیا - کیفی وجدانی کی شاعری - Darsaal

خود سے ملنے کے لیے خود سے گزر کر آیا

خود سے ملنے کے لیے خود سے گزر کر آیا

کس قدر سخت مہم تھی کہ جو سر کر آیا

لاش ہوتا تو ابھر آتا کی اک میں ہی کیا

سطح پر کوئی بھی پتھر نہ ابھر کر آیا

صرف دروازے تلک جا کے ہی لوٹ آیا ہوں

ایسا لگتا ہے کہ صدیوں کا سفر کر آیا

چاند قدموں پہ پڑا مجھ کو بلاتا ہی رہا

میں ہی خود بام سے اپنے نہ اتر کر آیا

مجھ کو آنا ہی تھا اک روز حقیقت کے قریب

زندگی میں نہیں آیا تھا تو مر کر آیا

(857) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHud Se Milne Ke Liye KHud Se Guzar Kar Aaya In Urdu By Famous Poet Kaifi Wajdani. KHud Se Milne Ke Liye KHud Se Guzar Kar Aaya is written by Kaifi Wajdani. Enjoy reading KHud Se Milne Ke Liye KHud Se Guzar Kar Aaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kaifi Wajdani. Free Dowlonad KHud Se Milne Ke Liye KHud Se Guzar Kar Aaya by Kaifi Wajdani in PDF.