Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d38e239d724b1d066a75a00d20399a21, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تم - کیفی اعظمی کی شاعری - Darsaal

تم

شگفتگی کا لطافت کا شاہکار ہو تم

فقط بہار نہیں حاصل بہار ہو تم

جو ایک پھول میں ہے قید وہ گلستاں ہو

جو اک کلی میں ہے پنہاں وہ لالہ زار ہو تم

حلاوتوں کی تمنا، ملاحتوں کی مراد

غرور کلیوں کا، پھولوں کا انکسار ہو تم

جسے ترنگ میں فطرت نے گنگنایا ہے

وہ بھیرویں ہو، وہ دیپک ہو وہ ملہار ہو تم

تمہارے جسم میں خوابیدہ ہیں ہزاروں راگ

نگاہ چھیڑتی ہے جس کو وہ ستار ہو تم

جسے اٹھا نہ سکی جستجو وہ موتی ہو

جسے نہ گوندھ سکی آرزو وہ ہار ہو تم

جسے نہ بوجھ سکا عشق وہ پہیلی ہو

جسے سمجھ نہ سکا پیار بھی وہ پیار ہو تم

خدا کرے کسی دامن میں جذب ہو نہ سکیں

یہ میرے اشک حسیں جن سے آشکار ہو تم

(897) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tum In Urdu By Famous Poet Kaifi Azmi. Tum is written by Kaifi Azmi. Enjoy reading Tum Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kaifi Azmi. Free Dowlonad Tum by Kaifi Azmi in PDF.