Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_92452cd99b85f8879d3b0b7b2aff6f47, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
انتشار - کیفی اعظمی کی شاعری - Darsaal

انتشار

کبھی جمود کبھی صرف انتشار سا ہے

جہاں کو اپنی تباہی کا انتظار سا ہے

منو کی مچھلی نہ کشتئ نوح اور یہ فضا

کہ قطرے قطرے میں طوفان بے قرار سا ہے

میں کس کو اپنے گریباں کا چاک دکھلاؤں

کہ آج دامن یزداں بھی تار تار سا ہے

سجا سنوار کے جس کو ہزار ناز کیے

اسی پہ خالق کونین شرمسار سا ہے

تمام جسم ہے بے دار فکر خوابیدہ

دماغ پچھلے زمانے کی یادگار سا ہے

سب اپنے پاؤں پہ رکھ رکھ کے پاؤں چلتے ہیں

خود اپنے دوش پہ ہر آدمی سوار سا ہے

جسے پکاریے ملتا ہے اک کھنڈر سے جواب

جسے بھی دیکھیے ماضی کا اشتہار سا ہے

ہوئی تو کیسے بیاباں میں آ کے شام ہوئی

کہ جو مزار یہاں ہے مرا مزار سا ہے

کوئی تو سود چکائے کوئی تو ذمہ لے

اس انقلاب کا جو آج تک ادھار سا ہے

(1327) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Intishaar In Urdu By Famous Poet Kaifi Azmi. Intishaar is written by Kaifi Azmi. Enjoy reading Intishaar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kaifi Azmi. Free Dowlonad Intishaar by Kaifi Azmi in PDF.