Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7d0e5d6e7d7b54c5f47803f892d256f6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایک لمحہ - کیفی اعظمی کی شاعری - Darsaal

ایک لمحہ

جب بھی چوم لیتا ہوں ان حسین آنکھوں کو

سو چراغ اندھیرے میں جھلملانے لگتے ہیں

خشک خشک ہونٹوں میں جیسے دل کھنچ آتا ہے

دل میں کتنے آئینے تھرتھرانے لگتے ہیں

پھول کیا شگوفے کیا چاند کیا ستارے کیا

سب رقیب قدموں پر سر جھکانے لگتے ہیں

ذہن جاگ اٹھتا ہے روح جاگ اٹھتی ہے

نقش آدمیت کے جگمگانے لگتے ہیں

لو نکلنے لگتی ہے مندروں کے سینے سے

دیوتا فضاؤں میں مسکرانے لگتے ہیں

رقص کرنے لگتی ہیں مورتیں اجنتا کی

مدتوں کے لب بستہ غار گانے لگتے ہیں

پھول کھلنے لگتے ہیں اجڑے اجڑے گلشن میں

تشنہ تشنہ گیتی پر ابر چھانے لگتے ہیں

لمحہ بھر کو یہ دنیا ظلم چھوڑ دیتی ہے

لمحہ بھر کو سب پتھر مسکرانے لگتے ہیں

(1400) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Lamha In Urdu By Famous Poet Kaifi Azmi. Ek Lamha is written by Kaifi Azmi. Enjoy reading Ek Lamha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kaifi Azmi. Free Dowlonad Ek Lamha by Kaifi Azmi in PDF.