Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9fbca5d90ffa22c2ccf906fe6054d0e5, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
چراغاں - کیفی اعظمی کی شاعری - Darsaal

چراغاں

ایک دو ہی نہیں چھبیس دیے

ایک اک کر کے جلائے میں نے

ایک دیا نام کا آزادی کے

اس نے جلتے ہوئے ہونٹوں سے کہا

چاہے جس ملک سے گیہوں مانگو

ہاتھ پھیلانے کی آزادی ہے

اک دیا نام کا خوشحالی کے

اس کے جلتے ہی یہ معلوم ہوا

کتنی بدحالی ہے

پیٹ خالی ہے مرا جیب مری خالی ہے

اک دیا نام کا یکجہتی کے

روشنی اس کی جہاں تک پہنچی

قوم کو لڑتے جھگڑتے دیکھا

ماں کے آنچل میں ہیں جتنے پیوند

سب کو اک ساتھ ادھڑتے دیکھا

دور سے بیوی نے جھلا کے کہا

تیل مہنگا بھی ہے ملتا بھی نہیں

کیوں دیے اتنے جلا رکھے ہیں

اپنے گھر میں نہ جھروکہ نہ منڈیر

طاق سپنوں کے سجا رکھے ہیں

آیا غصے کا اک ایسا جھونکا

بجھ گئے سارے دیے

ہاں مگر ایک دیا نام ہے جس کا امید

جھلملاتا ہی چلا جاتا ہے

(924) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Charaghan In Urdu By Famous Poet Kaifi Azmi. Charaghan is written by Kaifi Azmi. Enjoy reading Charaghan Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kaifi Azmi. Free Dowlonad Charaghan by Kaifi Azmi in PDF.