Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f92d05471e29389fe3efe8aa890bbf2a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آخری رات - کیفی اعظمی کی شاعری - Darsaal

آخری رات

چاند ٹوٹا پگھل گئے تارے

قطرہ قطرہ ٹپک رہی ہے رات

پلکیں آنکھوں پہ جھکتی آتی ہیں

انکھڑیوں میں کھٹک رہی ہے رات

آج چھیڑو نہ کوئی افسانہ

آج کی رات ہم کو سونے دو

کھلتے جاتے ہیں سمٹے سکڑے جال

گھلتے جاتے ہیں خون میں بادل

اپنے گلنار پنکھ پھیلائے

آ رہے ہیں اسی طرف جنگل

گل کرو شمع، رکھ دو پیمانہ

آج کی رات ہم کو سونے دو

شام سے پہلے مر چکا تھا شہر

کون دروازہ کھٹکھٹاتا ہے

اور اونچی کرو یہ دیواریں

شور آنگن میں آیا جاتا ہے

کہہ دو ہے آج بند مے خانہ

آج کی رات ہم کو سونے دو

جسم ہی جسم ہیں، کفن ہی کفن

بات سنتے نہ سر جھکاتے ہیں

امن کی خیر، کوتوال کی خیر

مردے قبروں سے نکلے آتے ہیں

کوئی اپنا نہ کوئی بیگانہ

آج کی رات ہم کو سونے دو

کوئی کہتا تھا، ٹھیک کہتا تھا

سرکشی بن گئی ہے سب کا شعار

قتل پر جن کو اعتراض نہ تھا

دفن ہونے کو کیوں نہیں تیار

ہوشمندی ہے آج سو جانا

آج کی رات ہم کو سونے دو

(1156) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

AaKHiri Raat In Urdu By Famous Poet Kaifi Azmi. AaKHiri Raat is written by Kaifi Azmi. Enjoy reading AaKHiri Raat Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kaifi Azmi. Free Dowlonad AaKHiri Raat by Kaifi Azmi in PDF.