Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8950f09a4fa8c4e0abe20db63284ed30, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نہ آیا مزہ شب کی تنہائیوں میں - کیفؔ بھوپالی کی شاعری - Darsaal

نہ آیا مزہ شب کی تنہائیوں میں

نہ آیا مزہ شب کی تنہائیوں میں

سحر ہو گئی چند انگڑائیوں میں

نہ رنگینیوں میں نہ رعنائیوں میں

نظر گھر گئی اپنی پرچھائیوں میں

مجھے مسکرا مسکرا کر نہ دیکھو

مرے ساتھ تم بھی ہو رسوائیوں میں

غضب ہو گیا ان کی محفل سے آنا

گھرا جا رہا ہوں تماشائیوں میں

محبت ہے یا آج ترک محبت

ذرا مل تو جائیں وہ تنہائیوں میں

ادھر آؤ تم کو نظر لگ نہ جائے

چھپا لوں تمہیں دل کی گہرائیوں میں

ارے سننے والو یہ نغمے نہیں ہیں

مرے دل کی چیخیں ہیں شہنائیوں میں

وہ اے کیفؔ جس دن سے میرے ہوئے ہیں

تو سارا زمانہ ہے شیدائیوں میں

(794) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Na Aaya Maza Shab Ki Tanhaiyon Mein In Urdu By Famous Poet Kaif Bhopali. Na Aaya Maza Shab Ki Tanhaiyon Mein is written by Kaif Bhopali. Enjoy reading Na Aaya Maza Shab Ki Tanhaiyon Mein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kaif Bhopali. Free Dowlonad Na Aaya Maza Shab Ki Tanhaiyon Mein by Kaif Bhopali in PDF.