Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_57d70de21bdf4ad35327674065f49af7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کون آئے گا یہاں کوئی نہ آیا ہوگا - کیفؔ بھوپالی کی شاعری - Darsaal

کون آئے گا یہاں کوئی نہ آیا ہوگا

کون آئے گا یہاں کوئی نہ آیا ہوگا

میرا دروازہ ہواؤں نے ہلایا ہوگا

دل ناداں نہ دھڑک اے دل ناداں نہ دھڑک

کوئی خط لے کے پڑوسی کے گھر آیا ہوگا

اس گلستاں کی یہی ریت ہے اے شاخ گل

تو نے جس پھول کو پالا وہ پرایا ہوگا

دل کی قسمت ہی میں لکھا تھا اندھیرا شاید

ورنہ مسجد کا دیا کس نے بجھایا ہوگا

گل سے لپٹی ہوئی تتلی کو گرا کر دیکھو

آندھیو تم نے درختوں کو گرایا ہوگا

کھیلنے کے لیے بچے نکل آئے ہوں گے

چاند اب اس کی گلی میں اتر آیا ہوگا

کیفؔ پردیس میں مت یاد کرو اپنا مکاں

اب کے بارش نے اسے توڑ گرایا ہوگا

(2851) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kaun Aaega Yahan Koi Na Aaya Hoga In Urdu By Famous Poet Kaif Bhopali. Kaun Aaega Yahan Koi Na Aaya Hoga is written by Kaif Bhopali. Enjoy reading Kaun Aaega Yahan Koi Na Aaya Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kaif Bhopali. Free Dowlonad Kaun Aaega Yahan Koi Na Aaya Hoga by Kaif Bhopali in PDF.