Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_cbdc06bde166373d8c3f0de123526636, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
لوری - کفیل آزر امروہوی کی شاعری - Darsaal

لوری

اے مرے نور نظر لخت جگر جان سکوں

نیند آنا تجھے دشوار نہیں ہے سو جا

ایسے بد بخت زمانے میں ہزاروں ہوں گے

جن کو لوری بھی میسر نہیں آتی ہوگی

میری لوری سے تری بھوک نہیں مٹ سکتی

میں نے مانا کہ تجھے بھوک ستاتی ہوگی

لیکن اے میری امیدوں کے حسیں تاج محل

میں تری بھوک کو لوری ہی سنا سکتی ہوں

تیرا رہ رہ کے یہ رونا نہیں دیکھا جاتا

اب تجھے دودھ نہیں خون پلا سکتی ہوں

بھوک تو تیرا مقدر ہے غریبی کی قسم

بھوک کی آگ میں جل جل کے یہ رونا کیسا

تو تو عادی ہے اسی طرح سے سو جانے کا

بھوک کی گود میں پھر آج نہ سونا کیسا

آج کی رات فقط تو ہی نہیں تیری طرح

اور کتنے ہیں جنہیں بھوک لگی ہے بیٹے

روٹیاں بند ہیں سرمائے کے تہہ خانوں میں

بھوک اس ملک کے کھیتوں میں اگی ہے بیٹے

لوگ کہتے ہیں کہ اس ملک کے غداروں نے

صرف مہنگائی بڑھانے کو چھپایا ہے اناج

ایسے نادار بھی اس ملک میں سو جاتے ہیں

ہل چلائے ہیں جنہوں نے نہیں پایا ہے اناج

تو ہی اس ملک میں نادار نہیں ہے سو جا

اے مرے نور نظر لخت جگر جان سکوں

نیند آنا تجھے دشوار نہیں ہے سو جا

(761) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Lori In Urdu By Famous Poet Kafeel Aazar Amrohvi. Lori is written by Kafeel Aazar Amrohvi. Enjoy reading Lori Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kafeel Aazar Amrohvi. Free Dowlonad Lori by Kafeel Aazar Amrohvi in PDF.