Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_550a02d14ae154a976889bdb9d17b37d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
فریب - کفیل آزر امروہوی کی شاعری - Darsaal

فریب

ہر ایک شام مجھے یوں خیال آتا ہے

کہ جیسے ٹاٹ کا میلا پھٹا ہوا پردہ

تمہارے ہاتھ کی جنبش سے کانپ جائے گا

کہ جیسے تم ابھی دفتر سے لوٹ آؤ گے

مجھے تو یاد نہیں کچھ تمہارے سر کی قسم

مگر پڑوس کی لڑکی بتا رہی تھی کہ میں

اب اپنی مانگ میں افشاں نہیں سجاتی ہوں

توے پہ روٹیاں اکثر جلائی ہیں میں نے

شکر کے بدلے نمک چائے میں ملاتی ہوں

وہ کہہ رہی تھی کہ ننگی کلائیاں میری

تمام عمر یوں ہی چوڑیوں کو ترسیں گی

غموں کی دھوپ میں جلتے ہوئے اس آنگن پر

مسرتوں کی گھٹائیں کبھی نہ برسیں گی

وہ کہہ رہی تھی کہ تم اب کبھی نہ آؤ گے

گلی کے موڑ پہ لیکن ہر ایک شام مجھے

تمہارے قدموں کی آہٹ سنائی دیتی ہے

ہر ایک شام مجھے یوں خیال آتا ہے

کہ جیسے تم ابھی دفتر سے لوٹ آؤ گے

(754) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Fareb In Urdu By Famous Poet Kafeel Aazar Amrohvi. Fareb is written by Kafeel Aazar Amrohvi. Enjoy reading Fareb Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kafeel Aazar Amrohvi. Free Dowlonad Fareb by Kafeel Aazar Amrohvi in PDF.