Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5d04477f10ab22cb807c82d4198ec139, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یہ قصوں میں جو دکھ اٹھانے بندھے ہیں - جرأت قلندر بخش کی شاعری - Darsaal

یہ قصوں میں جو دکھ اٹھانے بندھے ہیں

یہ قصوں میں جو دکھ اٹھانے بندھے ہیں

سو الفت ہی کے سب فسانے بندھے ہیں

قفس میں سنو لو اسیران کہنہ

بہ ہر شاخ نو آشیانے بندھے ہیں

خدا جانے اس گھر میں کیا ہے کہ جس کے

کئی در کے آگے دوانے بندھے ہیں

وہ آنسو ہیں اپنے کہ سب کی گرہ میں

کئی موتیوں کے خزانے بندھے ہیں

ہوا یہ دیار محبت کی بگڑی

کہ سب رہنے والوں کے شانے بندھے ہیں

ملاقات کیا ہو رہے ٹھور بس ہم

کہ جانے کے واں تو ٹھکانے بندھے ہیں

لگیں کیوں نہ تیر نگہ دل جگر پر

کہ اس چشم کے یہ نشانے بندھے ہیں

فلک تیرے ہاتھوں بڑے تھے جو دانا

سو اب ان کے پلوں میں دانے بندھے ہیں

غضب سادہ رویوں کی ہے سادگی بھی

کہ پھینٹے عجب صوفیانے بندھے ہیں

ہوئی گھر میں شادی تمہارے تو ایسی

کہ جس کے جہاں میں فسانے بندھے ہیں

نہ بلوانے کا ہم کو شکوہ ہے دیکھو

بندھن وار اب تک پرانے بندھے ہیں

بخیل اب یہ منعم نہیں کیونکہ جرأتؔ

کسے جن کے خوانوں میں کھانے بندھے ہیں

(1205) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Qisson Mein Jo Dukh UThane Bandhe Hain In Urdu By Famous Poet Jurat Qalandar Bakhsh. Ye Qisson Mein Jo Dukh UThane Bandhe Hain is written by Jurat Qalandar Bakhsh. Enjoy reading Ye Qisson Mein Jo Dukh UThane Bandhe Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jurat Qalandar Bakhsh. Free Dowlonad Ye Qisson Mein Jo Dukh UThane Bandhe Hain by Jurat Qalandar Bakhsh in PDF.