Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_68a36e451c9a61f557218b9f46f953e1, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یاد کر وہ حسن سبز اور انکھڑیاں متوالیاں - جرأت قلندر بخش کی شاعری - Darsaal

یاد کر وہ حسن سبز اور انکھڑیاں متوالیاں

یاد کر وہ حسن سبز اور انکھڑیاں متوالیاں

کاٹتے ہیں رو ہی رو ساون کی راتیں کالیاں

شب تصور باندھ کر اس جنبش مژگاں کا واہ

خود بخود کس کس مزے سے ہم نے چھڑیاں کھا لیاں

دیکھیں کیا ان کی لچک اس ساعد نازک بغیر

کھینچتی ہیں کیوں ہمیں کانٹوں میں گل کی ڈالیاں

کچھ نہ کچھ کر بیٹھتا ہوں بات اس کے بر خلاف

تا کسی صورت وہ دے جھنجھلا کے مجھ کو گالیاں

مہ اسیر ہالہ اس کا دیکھ بالا کیوں نہ ہو

خندہ زن ہوں مہر پر جس کی جڑاؤ بالیاں

شب کو جو اس کا تصور بندھ گیا تو ہم نے بس

اس کے مکھڑے کی بلائیں صبح تک کیا کیا لیاں

وقت اظہار وفا محفل میں اس کی جس سے آنکھ

مل گئی تو بس وہ سب باتیں اسی پر ڈھالیاں

برگ گل ان کو کہوں یا پارۂ یاقوت واہ

دیکھیو بن پان کھائے ان لبوں کی لالیاں

کوچۂ قاتل کو گر مسلخ کہوں تو ہے بجا

جب نہ تب دیکھو تو بہتی ہیں لہو کی نالیاں

خون دل آنکھوں میں بھر آتا ہے جب آتی ہے یاد

وہ مئے گل رنگ کی بھر بھر کے دینی پیالیاں

تاک جھانک اس کی کہوں کیا میں کہ طفلی میں بھی تھیں

اس کے ہاتھوں گھر کی دیواروں میں ہر سو جالیاں

کاش جرأتؔ وصل کا دن ہووے جلدی سے نصیب

ہجر کی تو کھائے جاتی ہیں یہ راتیں کالیاں

(996) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yaad Kar Wo Husn-e-sabz Aur AnkhDiyan Matwaliyan In Urdu By Famous Poet Jurat Qalandar Bakhsh. Yaad Kar Wo Husn-e-sabz Aur AnkhDiyan Matwaliyan is written by Jurat Qalandar Bakhsh. Enjoy reading Yaad Kar Wo Husn-e-sabz Aur AnkhDiyan Matwaliyan Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jurat Qalandar Bakhsh. Free Dowlonad Yaad Kar Wo Husn-e-sabz Aur AnkhDiyan Matwaliyan by Jurat Qalandar Bakhsh in PDF.