Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_cf296559c23cd50f1504b3888149b8a3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وصل بننے کا کچھ بناؤ نہیں - جرأت قلندر بخش کی شاعری - Darsaal

وصل بننے کا کچھ بناؤ نہیں

وصل بننے کا کچھ بناؤ نہیں

واں لگا دل جہاں لگاؤ نہیں

پاؤں کیوں دابنے نہیں دیتے

گر کسی کا تمہیں دباؤ نہیں

زخم دل کا علاج کیا کیجے

قابل مرہم اپنا گھاؤ نہیں

ایسے دریا میں بہہ چلے ہیں کہ آہ!

جس میں ٹاپو نہیں ہے ناؤ نہیں

ہے بہت جلوہ گاہ یار بلند

دیکھیں کیا یاں سے کچھ دکھاؤ نہیں

بل بے تیری سجاوٹیں اللہ

کچھ قیامت ہے یہ بناؤ نہیں

دسترس واں ذرا نہیں اور ہائے

دل میں کیا کیا ہمارے چاؤ نہیں

لے کے دل یوں کہے ہے چتون میں

اب مری بزم میں تم آؤ نہیں

درد پنہاں سے جی ہی نکلے ہے

کیا کہیں تم سے کچھ چھپاؤ نہیں

گر سفر کو سدھارے ہو تو آؤ

جا کے واں چھاؤنی تو چھاؤ نہیں

کیونکہ جرأتؔ لگائیں ہم لگا

کہ فرشتے کا واں لگاؤ نہیں

اور تو اور چوری چوری سے

بات کر لینے کا بھی داؤ نہیں

(1251) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wasl Banne Ka Kuchh Banaw Nahin In Urdu By Famous Poet Jurat Qalandar Bakhsh. Wasl Banne Ka Kuchh Banaw Nahin is written by Jurat Qalandar Bakhsh. Enjoy reading Wasl Banne Ka Kuchh Banaw Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jurat Qalandar Bakhsh. Free Dowlonad Wasl Banne Ka Kuchh Banaw Nahin by Jurat Qalandar Bakhsh in PDF.